Friday, 18 November 2011

قدم قدم پہ تھا اک مرحلہ میں کیا کرتا
طویل ہوتا گیافاصلہ میں کیا کرتا
ہر ایک شخص کو تھا زعم آگہی کتنا
بھٹک رہا تھا مگر قافلہ میں کیا کرتا
وہ آنسوءوں کی زبان جانتا نہ تھا واصف
مجھے بیاں کا نہ تھا حوصلہ میں کیا کرتا

No comments:

Post a Comment