Wednesday, 21 December 2011
انسان کی زند گی خواہ کتنی ہی آزاد اور لا تعلق ہو ‘ پا بند اورمتعلق رہتی ہے ۔انسان دوڑتا ہے ‘ لیکن فاصلوں کی حدود میں۔ انسان اُڑتا ہے اور خلا کی پہنا ئیو ں کے اند ر وہ ارض و سما وات کے اند ر ہی رہتا ہے ۔ انسان جب کسی طا قت کو نہیں مانتا ‘ وہ اُس وقت بھی اپنے انکار کی طا قت کے ما تحت ہو تا ہے ۔ انسا ن کو خو شیا ں تما م تر مسر تیں ‘ کسی نہ کسی غم کی زد میں ہو تی ہیں ۔ ہر غم خو شی بن کر آتا ہے اور ہر خو شی غم بن کر رخصت ہو جاتی ہے۔ بس خوشیوں نے رخصت ضرور ہو نا ہے ۔ پیا ری پیا ری ‘ اپنی بیٹیوں کی طرح _____ کیا کیاِ جا ئے !
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment